گرین لینڈ: امریکا، چین اور روس کی بڑھتی دلچسپی، کیوں؟
- امریکا نے ہمیشہ گرین لینڈ کو اپنے اثر و رسوخ کے تحت دیکھا ہے لیکن اس جزیرے کی بڑھتی خود مختاری امریکا کے لیے ایک خطرہ ہے، امریکا کے بعد اب چین اور روس بھی بحر قطب شمالی کے خطے میں قدم جمانے کا ایک موقع دیکھ رہے ہیں.
شمالی بحر اوقیانوس اور بحر قطب شمالی کے درمیان واقع جزیرہ گرین لینڈ دوسری عالمی جنگ سے ہی امریکا کے دفاع کے لیے انتہائی اہم رہا ہے یہاں سے نازی جرمنی کے بحری جہاز اور آبدوزوں کی نقل و حرکت کی نگرانی کی جاتی تھی، تاہم اب یہ جزیرہ امریکا روس اور چین کی نظروں کا مرکز بن رہا ہے.
گرین لینڈ میں امریکا سن 1953 کے بعد رواں سال موسم گرما میں اپنا پہلا سفارتی مشن قائم کرنے جا رہا ہے. اس کے ساتھ ساتھ امریکا کی جانب سے دنیا کے سب سے بڑے جزیرے کے لیے بارہ ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا بھی اعلان کیا گیا ہے.
لیکن سوال یہ ہے کہ یہ عالمی طاقتیں اس جزیرے پر کنٹرول سے کیا حاصل کرنا چاہتی ہیں؟
امریکا کا ہدف اس بار بھی وہی ہے جو اسی برس قبل تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ واشنگٹن حکومت ایک محفوظ اور مستحکم آرکٹک چاہتی ہے جہاں امریکی مفادات کا تحفظ یقینی ہوسکے۔ لیکن ماضی کے برعکس اس مرتبہ امریکا کے مفادات کے لیے چیلنج جرمنی نہیں بلکہ روس اور چین ہیں.
گرین لینڈ برائے فروخت نہیں:
گرین لینڈ ڈنمارک کا ایک خود مختار جزیرہ ہے، سن 2009 سے یہاں کا زیادہ تر انتظام مقامی حکومت کے پاس ہے لیکن اس کے خارجہ امور دفاع اور مالیاتی پالیسی سے متعلق فیصلے ڈنمارک کی طرف سے کیے جاتے ہیں، جو اس کے بجٹ کا ایک بڑا حصہ بھی ادا کرتا ہے. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گرین لینڈ کو خریدنے کی - .دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں
گرین لینڈ اپنی اہم سیاسی جغرافیائی حیثیت کے ساتھ ساتھ قدرتی وسائل سے بھی مالا مال ہے۔ اس جزیرے پر تیل گیس اور معدنیات کے ۔۔ - بڑے ذخائر موجود ہیں۔
- اس کے علاوہ یہاں مچھلیاں اور دیگر سمندری حیات بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں، اس جزیرے کا تین چوتھائی حصہ برف کی تین کلومیٹر موٹی تہہ سے ڈھکا ہوا ہے.
-
گرین لینڈ کی سب سے بڑی صنعت مچھلیوں کی برآمد کی ہے اور سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ مشرقی ایشیا ہے، گرین لینڈ کی حکومت مشرقی ایشیا کا ایک قونصل خانہ قائم کرنے کے خیال پر غور کر رہی ہے، چین کی سرکاری کان کنی کی کمپنی 'شینگے ریسورسز ‘ نے گرین لینڈ میں معدنیات کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے، چینی کمپنی گرین لینڈ کے سب سے بڑے کان کنی کے منصوبوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہے.
اقتصادی اور دفاعی مفادات:
گرین لینڈ میں سرمایہ کاری کے مواقع قدرتی وسائل اور بحر قطب شمال میں اثر ورسوخ بڑھانے کے عزم نے چین کی دلچسپی کو اجاگر کیا ہے۔ دوسری جانب اس جزیرے پر روس کی دلچسپی اقتصادی مفادات کے ساتھ ساتھ سکیورٹی خدشات سے منسلک ہے، ماہرین کے مطابق بحر قطب شمالی روس کے جوہری ہتھیاروں کا ایک مرکز ہے اور اس کے تحفظ کے لیے روس کی شمالی بحر اوقیانوس کے درمیان واقع آئس لینڈ اور گرین لینڈ تک رسائی بہت ضروری ہے.
گرین لینڈ کے شمال مغرب میں امریکی تھول ایئر بیس قائم ہےامریکا یہاں سے سیٹیلائٹ مانیٹرنگ اور بین البراعظمی میزائلوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ طیاروں کو لانچ کر سکتا ہے جو کہ امریکا کو ایک اسٹریٹجک برتری فراہم کرتا ہے.
دو ملین مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلے ہوئے گرین لینڈ کی آبادی صرف 57 ہزار ہے جس میں سے اکثریت کا تعلق قدیم مقامی باشندوں کی اِنّوئیٹ آبادی سے ہے. سائنسدانوں کے مطابق گرین لینڈ کو عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا بھی ہے۔
The United States has always looked at Greenland under its influence, but the island's growing sovereignty is a threat to the United States. After the United States, China and Russia now see an opportunity to step into the Arctic region. .
The island of Greenland, located between the North Atlantic and the Arctic Ocean, has been important to US defense since World War II. From here, the movement of Nazi German ships and submarines was monitored, but now the island The United States is becoming the focus of Russia and China.
The United States is set to establish its first diplomatic mission in Greenland this summer since 1953. The United States has also announced a 12 million investment in the world's largest island.
But the question is, what do these world powers want from gaining control of the island?
America's goal this time is the same as it was the year before. A State Department official said in a press briefing that the Washington administration wants a secure and stable Arctic where US interests can be protected. But unlike in the past, this time the challenge for US interests is not Germany but Russia and China.
Greenland not for sale:
Greenland is an autonomous island of Denmark, which has been largely under the control of the local government since 2009 but its foreign affairs, defense and monetary policy decisions are made by Denmark, which is a major part of its budget. Part also plays. US President Donald Trump has expressed interest in buying Greenland.
Greenland is rich in natural resources as well as its important political geography. The island has large reserves of oil, gas and minerals.
In addition to the large number of fish and other marine life found here, three-quarters of the island is covered by a three-kilometer-thick layer of ice.
Greenland's largest industry is fish exports and the largest export market is East Asia, the Greenland government is considering the idea of setting up a consulate in East Asia, China's state-owned mining company ' Shanghai Resources' has been instrumental in the manufacture of minerals in Greenland, a Chinese company using cutting-edge technology in Greenland's largest mining projects.
Economic and defense interests:
Investment Opportunities in Greenland Natural Resources and Commitment to Increasing Influence in the North Pole have highlighted China's interest. Russia's interest in the island, on the other hand, is linked to economic interests as well as security concerns. According to experts, the Arctic Ocean is a hub for Russia's nuclear arsenal, and its protection includes Iceland and Russia Access to Greenland is very important.
The U.S. has a U.S. air base in northwestern Greenland. From here, the U.S. can launch satellite monitoring and intercontinental ballistic missile surveillance, as well as aircraft, which gives the U.S. a strategic advantage.
Spread over an area of 2 million square kilometers, Greenland has a population of only 57,000, the majority of whom belong to the Inuit population of the ancient natives. According to scientists, Greenland is also facing severe effects of global climate change.
Comments
Post a Comment